شامی کردترکی کے خلاف امریکی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں:تر صدر طیب اردوغان

ترکی کے صدر طیب اردوغان امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ شامی کردوں کو ہتھیار مہیا کررہے ہیں. اور اس سلسلے امریکی صدر براک اوباما کوباضابطہ طورپر مطلع کیا جائیگا
واضح رہے کہ ترکی نے بدھ کو انقرہ میں ہونے والے بم دھماکے کا الزام کردوں پر لگایا ہے۔ اور شامی کردوں کی پی وائی ڈی جماعت کو اسکا ذمہ دار ٹہرایا ہے. واضح رہے کہ امریکہ داعش کے خلاف پی وائی ڈی کو عسکری اور تزویراتی مدد فراہم کرہا ہے.

انقرہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے جب شامی کردوں نے ترکی کے ساتھ سرحدی علاقے پر اپنا کنٹرول پھیلانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اردوغان نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انقرہ دھماکے میں وائی پی جی اور پی وائی ڈی ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جمعے کو صدر اوباما سے فون پر بات کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ اس بات پر غور کریں کہ ان کے دیے گئے ہتھیار کہاں اور کیسے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
پی وائی ڈی انقرہ دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کر چکی ہے، اور امریکہ کہہ چکا ہے کہ ترکی کی جانب سے لگائے گئے الزام کی نہ تصدیق کر سکتے ہیں اور نہ ہی تردید۔
واضح رہے کہ امریکہ اور سعودی بلاک داعش کے خلاف کاروائیاں میں متحارب گروہوں کو سپورٹ کررہے ہیں، جس یہ جنگ تاریخ کی مشکل ترین جنگ بن گئی ہے. کیونکہ شام میں موجود تنظیمیں ایک علاقے میں دوست اور دوسرے میں دشمن ہے. حتیٰ کہ داعش بھی بعض علاقوں میں دوست ھے.

Tags: , , ,