باجوڑ ، لیویز کے لیئے خریدی جانیوالی اشیاء میں گھپلے، ٹھیکیداروں کا نیب جانے کا فیصلہ۔

لیویز کے لیئے خریداری کا اختیار میرے پاس نہیں ، تمام فیصلے گورنر ہاؤس اور فاٹا سیکرٹریٹ میں ہوتے ہیں، پی اے باجوڑ یحیٰ اَخون زادہ کا مؤقف۔

پشاور/باجوڑایجنسی ( ) باجوڑ ایجنسی میں لیویز فورس کے لیئے خریدے جانیوالی لاکھوں کی اشیاء کی خریداریوں میں بدعنوانیوں ، بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس میں پولٹیکل انتظامیہ نے من پسند اور منظور نظر ٹھیکیدار کو لاکھوں کے ٹھیکے دے دیئے ہیں ۔ جبکہ میرٹ پر آنیوالے اور نظر انداز کئے جانیوالے ٹھیکیداروں نے قومی احتساب بیورو جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق باجوڑ ایجنسی میں تعینات لیویز اہلکاروں کے لیئے ایک مقامی اخبار میں ٹینڈر شائع کروایا گیا ، جس کے بعد خیبر پختونخواہ ، فاٹا اور پنجاب سے کئی کمپنیوں نے حصہ لیا، جس میں چار کمپنیوں کے نمونے میرٹ پر چنے گئے ، ذرائع نے بتایا کہ پولٹیکل ایجنٹ باجوڑ نے اشیاء کے نمونے تک چیک نہیں کیئے اور خریداری کا سارا اختیار اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ کے حوالے کر دیا جس کے بعد مذکورہ پی اے آفس کے سپرینڈنٹ کے ایک خاص دوست کو جرسی جیسے اہم آئٹم کا ٹھیکہ دیا گیا ۔ متاثرہ ٹھیکیداروں کے مطابق جس جرسی کا نمونہ منظورکیا گیا وہ ناقص میٹریل سے بنی ہوئی ہے اور وزن میں بھی بلکل ہلکی ہے ، جو دو بار دُھلائی سے خراب ہو جاتی ہے ۔ اور دستخط کرتے وقت بھی پولٹیکل ایجنٹ باجوڑ ایجنسی نے نمونے خود دیکھنے کی زحمت تک گوارہ نہ کی۔ اس سلسلے میں جب پولٹیکل ایجنٹ باجوڑ ایجنسی محمد یحیٰ اَخون زادہ سے اُن کا مؤقف جاننے کے لئے موبائل نمبر پر رابطہ قائم کیا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ پولٹیکل انتظامیہ کے لیئے خریدے جانیوالے سارے سامان کی منظوری گورنر ہاؤس پر فاٹا سیکرٹریٹ سے ہوتی ہے ۔ ٹھیکہ دینا میرے اختیار میں نہیں کس کو کیا ملا اس بارے میں گورنر ہاؤس یا فاٹا سیکرٹریٹ سے پوچھا جائے۔ جبکہ دوسری جانب میرٹ پر آنیوالے والے ٹھکیداروں نے اس کرپشن کے متعلق قومی احتساب بیورو سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔