ہندوانتہاپسندتنظیم آر ایس ایس نے گائے ذبح کرنے والے کے قتل کو جائز قراردے دیا

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہندو تنظیم راشٹریہ شِوم سیوک سنگ(آر ایس ایس ) نے گائے ذبح کرنے والوں کو قتل کرنے کو جائز قرار دے دیا اور کہاکہ محمد اخلاق کا قتل دفاعی عمل تھا حالانکہ انتہاءپسندوں نے ان کے گھر پر دھاوابولاتھا اور تشدد سے وہ چل بسے تھے۔
تفصیلات کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھانے کیلئے مذہب کا استعمال شروع کردیا ہے۔آرایس ایس کے جریدے”آرگنائزر“نے لکھا ہے کہ ہندوﺅں کی مذہبی کتاب میں لکھا ہے کہ گائے ذبح کرنے والے کو قتل کرنا کوئی گناہ نہیں ہے، دادری کا واقعہ دفاعی عمل تھا۔ ان کا کہناتھا کہ اپنے ایوارڈز واپس کرنیوالے سیکولر بیماری میں مبتلاءہیں، وہ اپنی سیکولر سیاست کیلئے گائے کے ذبیحہ کواستعمال کررہے ہیںاور دادری واقعے کو ہندوﺅں کے عقیدے پر حملہ کیلئے استعمال کررہے ہیں، آزاد بھارت میں دادری واقعہ کوئی بے مثال نہیں ۔ ان کاکہناتھاکہ دادری میں محمد اخلاق کے مرنے پر احتجاج کرنیوالوں کے ذہن گودھرامیں سکھوں کے قتل پر یہ سوال کیوں نہیں آیا۔
مضمون میں موقف اپنایاگیاکہ محمد اخلاق کے قتل پر میڈیا اور سیکولر قوتوں نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے کارروائی کا مطالبہ کیا جو دراصل ہندوعقائد پر حملہ اور سستی شہرت کا حصول تھا۔
واضح رہے کہ بھارت میں گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کا قتل عام بات ہے، گزشتہ دنوں بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک مسلمان کو گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں تشددکرکے قتل کردیا گیا تھا۔

Tags: , , , , , , , , , , , , , , , ,