کابل کے علاوہ طالبان پورے ملک پر قابض

طالبان نے افغانستان کے تمام بڑے شہروں پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا۔ مزار شریف، ہرات، قندھار، جلال آباد، لغمان، لوگر، بدخشاں، سمنگان، کنڑ سمیت چوبیس صوبوں پر بغیر کسی بڑی رکاوٹ کے کنٹرول کرلئے۔ ڈیڑھ سو ارب ڈالر سے کھڑی افغان آرمی ریت کی دیوار سے بھی کچی ثابت ہوگئی۔افغان اردو سروس کے مطابق کابل میں اشرف غنی حکومت محاصرے میں ہیں اور کسی بھی وقت مستعفی ہو سکتی ہے۔ صدر اشرف غنی امریکی سفارتی عملے اور شہریوں سمیت مددگار افغان عملے کی بہ حفاظت امریکہ روانگی تک ہی ٹھہرے ہوئے ورنہ وہ بھی اب تک فرار ہوچکے ہیں۔

اس سارے قضیے افغان عوام کو سوچنا چاہیے کہ امریکیوں اور وار لارڈز نے ان کے ساتھ جو دھوکہ کیا ہے اور ان کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کے سب فرار ہوگئے ہیں۔ اب ان کو برادر اسلامی ملک پاکستان کو قصوروار ٹھہرانے کی بجائے بیس قومی سال ضائع ہونے اور اس کے مقامی قصوروار لوگوں کا تعین کرکے آگے کا لائحہ عمل طے کرنا چاہئے

جنرل دوستم خودساختہ شیر پنج شیر گیدڑ کی طرح عطا نوری سمیت بھاگ گیا ہے۔ ہرات کے اسماعیل خان نے واقعی شیر بن کر مقابلہ کیا ہے اور جب مقابلے کی سکت نہ رہی تو بھاگنے کی بجائے باعزت طریقے سے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

Tags: