’خاموشی سرفراز کیلئے بہتر‘

۔ — رائٹرز فائل فوٹواسلام آباد: سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے خاموشی وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی طاقت اور انتظامیہ کے فیصلوں پر چپ رہنا ان کی بہترین حکمت عملی ہے۔

سری لنکا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی پر جمعرات کو رات گئے تجزیہ کرتے ہوئے راشد نے کہا ’میرے خیال میں خاموش رہنا سرفراز کیلئے بہتر ہے، اسی میں ان کی جیت ہے‘۔

سری لنکا کے خلا ف ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے نائب کپتان سرفراز کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

راشد نے کہا کہ ٹیسٹ اورون ڈے میں اچھی پرفارمنس کے بعد سرفراز کو ٹی ٹوئنٹی میچ سے باہر نہیں کرنا چاہیے تھا۔

’وہ مسلسل پرفارم کر رہے ہیں۔ بالخصوص مشکل حالات میں وہ ٹیم کو میچ جیتنے میں مدد کرتے ہیں‘۔

راشد کے مطابق، سرفراز کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں نہ کھلانے پر سامنے آنے والی قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک پریس ریلیز جاری کرنی چاہیے۔

راشد نے کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی پلئینگ الیون کا حصہ نہیں بن سکا تو اس پر ہیڈ کوچ وقار یونس کو تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں کیونکہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ کپتان کا ہوتا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ انتظامیہ بالخصوص کوچ کو کھلاڑیوں کے حوالے سے ہمیشہ مثبت رویہ اختیار کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح کرکٹروں کی حوصلہ افزائی اور اعتماد بڑھتا ہے۔

یاد رہے کہ سرفراز کو ٹیم میں بلآخر اس وقت جگہ ملی جب عمر اکمل نے رواں سال ورلڈ کپ میں کئی کیچ گرانے کے ساتھ ساتھ سٹمپ کرنے کے مواقع ضائع کیے ۔

سرفراز پاکستان کیلئے بہترین پرفارمنس دینے والوں میں سے ایک ہیں لیکن بظاہر ٹیم میں نظر آنے والی اقرباء پروری سے لگتا ہے کہ انہیں آج کھیلے جانے والے میچ میں بھی ڈریسنگ روم میں بیٹھنا پڑے گا۔