وزیراعظم کی آرمی چیف اور وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات متوقع

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہم ملاقات جاری ہے، ملاقات میں فیض آباد دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے اور اہم فیصلے متوقع ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت دھرنا والوں سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے بھی غور کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق فیض آباد دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کا دورہ مختصر کرکے رات ہی وطن واپس پہنچے ہیں۔
راولپنڈی اسلام آباد کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا جاری ہے۔ ترنول پھاٹک روڈ، آئی جے پی روڈ نزد ڈبل روڈ، اسلام آباد مری روڈ، ایکسپریس ہائی وے اور لاہور جانے کے لیے موٹروے بند مکمل طور پر بند ہے ۔
آج صبح مظاہرین نے آئی ایٹ کے قریب پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے کچنار پارک کے قریب پولیس اہلکاروں کی پانچ موٹرسائیکلوں اور ایک گاڑی کو آگ لگادی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل اور گاڑی پولیس اہلکاروں کی ذاتی ملکیت تھی۔ سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی فیض آباد پہنچ گئےہیں، جبکہ مظاہرین فیض آباد پُل پر اب بھی موجود ہیں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی طرف سے فوج طلب کرنے کے معاملے پر عسکری حکام نے وزارت داخلہ کو جواب ارسال کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں دھرنے والوں سے فیض آباد خالی کرانے کے لیے آپریشن ہفتے کی دوپہر ڈھائی بجے سے معطل ہے۔
جواب میں عسکری حکام کی جانب سے کہا گیا ہے پاک فوج تفویض کردہ ذمہ داری ادا کرنے کے لیے تیار ہے، سول حکومت کی مدد پاک فوج کی آئینی ذمہ داری ہے۔
فوج کی تعیناتی سے پہلے عسکری حکام کی جانب سے حکومت سے تین نکات پر وضاحت مانگ لی گئی ہے۔

عسکری حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس نے اپنی بھرپور اہلیت سے کام نہیں کیا، پولیس کے ساتھ رینجرز موجود تھی، لیکن رینجرز کو تحریری احکامات کیوں نہیں دئیے گئے؟

Tags: , , ,