گوگل کا ایپل کو ایک ارب ڈالر ادا کرنے کا انکشاف

گوگل نے آئی فون اور آئی پیڈ میں ڈیفالٹ سرچ انجن رہنے کے لیے ایپل کو ایک ارب ڈالرز ادا کیے۔

اس بات کا انکشاف ایک امریکی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران ہوا۔

اوریکل کمپنی نے گوگل کے خلاف جاوا اسکرپٹ کے استعمال پر فیس کی وصولی کے لیے مقدمہ دائر کررکھا ہے جس کی سماعت کے دوران وکلاءنے بتایا کہ 2014 میں گوگل نے آئی او ایس ڈیوائسز میں اپنے سرچ انجن کو ڈیفالٹ رکھنے کے لیے ایپل کو ایک ارب ڈالرز ادا کیے۔

اس حوالے سے گوگل نے بظاہر ایپل سے اشتہارات کی مد میں ہونے والی آمدنی کی تقسیم کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس کے تحت ہر آئی فون یا آئی پیڈ پر صارف کی جانب سے دیکھنے والے گوگل اشتہار پر ایپل کو حصہ ملتا ہے۔

وکلاءکا تو دعویٰ ہے کہ اس آمدنی میں ایپل کا حصہ 34 فیصد تک ہوتا ہے۔

تاہم دونوں کمپنیوں نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور گوگل ان اعدادوشمار کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے۔

اس کے لیے گوگل اور ایپل کی جانب سے عدالت میں تفصیلات کو خفیہ رکھنے کی درخواست بھی دائر کی گئی اور اس کے انٹرنیٹ پر موجود تفصیلی مندرجات کو عدالتی حکم کے بعد ہٹا دیا گیا ہے۔

اپنی درخواست میں گوگل کا کہنا تھا کہ ایپل کے ساتھ ہونے والا معاہدہ انتہائی حساس ہے اور دونوں کمپنیاں اس کی تفصیلات کو خفیہ رکھنا چاہتی ہیں۔

خیال رہے کہ گوگل پر اوریکل کی جانب سے دائر مقدمے میں گزشتہ روز یہ انکشاف بھی سامنے آیا تھا کہ اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے گوگل نے 31 ارب ڈالرز کمائے جن میں سے 22 ارب ڈالرز منافع تھا۔

Tags: , , , , , , ,