رمضان میں سرِعام کھانے پر 2 نوجوانوں کو سزا

بیروت: اسلامک اسٹیٹ /داعش نے رمضان المبارک میں دن کے اوقات میں سرِعام کھانا کھانے پر دو نوجوانوں کو کلائیوں کے ذریعے باندھ کر ایک ستون سے لٹکادیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے شام میں انسانی حقوق کے آبزرویٹری چیف رامی عبدالرحمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہ دیر آزور کے ایک گاؤں مایادین کے رہائشیوں نے اطلاع دی کہ اسلامک اسٹیٹ نے اپنی جہادی پولیس ‘حسبہ’ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب 18 سال سے کم عمر کے 2 نوجوانوں کو لٹکا کر سزا دی۔

انھوں نے بتایا کہ بچوں کوایک رسی کی مدد سے دوپہر کوباندھا گیا اور شام تک بھی وہ وہیں تھے۔

‘چونکہ یہ نوجوان کھاتے ہوئے پکڑے گئے تھے’، لہذا ان کے جسموں کے ساتھ ایک پلے کارڈ بھی منسلک تھا جس پر درج تھا: ‘انھوں نے بغیر کسی مذہبی عذر کے روزہ توڑا ہے’۔

اسلامک اسٹیٹ/ داعش جس نے شام اورعراق کے بڑے حصوں پر قبضہ کرکے خود ساختہ خلافت کا دعویٰ کررکھا ہے، اسلامی قوانین اور شریعت کے نفاذ کے ایک انتہائی نکتہ نظرکی وکالت کرتی ہے۔