برآمدات کے فروغ کیلئے موثر تجارتی پالیسی کی تشکیل کی ضرورت ہے




اسلام آباد ۔ 11 جنوری (اے پی پی)ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے برآمدات کے فروغ کیلئے موثر تجارتی پالیسی کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات کو فروغ دے کر ملکی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر شبلی فراز نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان ملک میں تجارت کے توازن کی موجودہ صورتحال پر بحث کرے۔ بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔




موسمیاتی تغیرات کے فصلوں کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جس سے برآمدات پر اثر پڑا ہے۔ 2012-15ء تین سالہ تجارتی پالیسی پر عمل نہیں کیا گیا جبکہ نئی تجارتی پالیسی بھیا بھی تک نہیں سامنے آئی۔ برآمدات کے فروغ کے لئے موثر تجارتی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ برآمدات کے ذریعے معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ نئی تجارتی پالیسی جلد تشکیل دی جائے۔ تاج حیدر نے کہا کہ ہمیں درآمدات کی بجائے قومی وسائل کی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے لئے صنعتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ماضی میں توانائی کے معاملے پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا جس سے صنعت سمیت تمام شعبے متاثر ہوئے۔ ماضی میں زرعی شعبہ میں ریسرچ کو نظر انداز کیا گیا۔ ٹیکسٹائل‘ سرجیکل اور کھیلوں کے سامان اور چاول کی کوالٹی پروڈکشن کے ذریعے ہم برآمد کرسکتے ہیں۔ موجودہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو براہ راست سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ ہمیں صنعت اور زراعت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ زراعت کے شعبہ کی ترقی کے لئے پانی کی فراہمی ضروری ہے۔ سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ ماضی میں صنعتی شعبہ کو نظر انداز کیا گیا جس سے صنعتی ترقی کا عمل متاثر ہوا۔