ڈاکٹرعاصم حسین نے اربوں روپے کی کرپشن اور اس میں ملوث شخصیات کے نام بتا دئے

سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین نے اربوں روپے کی کرپشن اور اس میں ملوث شخصیات کے نام بتا دئے ہیں جس کے بعد اب مزید تفتیش کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دبئی میں گرفتارعرفان پوری کو بھی پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی ذوہیر صدیقی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا چائنا کٹنگ ماسٹر چنوں ماموں کے گروہ کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری اور ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد مزید تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جے آئی ٹی میں نیب ، ایف آئی اے اور رینجرز کے نمائندے شامل ہونگے، نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کرینگے ، رینجرز سیکورٹی امور کی نگرانی کرے گی، نیب ریفرنس تیار کرکے عدالت میں جلد پیش کرے گی ، تحقیقات کا دائرہ دبئی سے لندن تک وسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، دبئی میں کرپشن کے کیس میں گرفتارعرفان پوری کو بھی پاکستان لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر کئی اہم شخصیات گرفتار ہوسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش اہم انکشاف کیے ہیں، سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے گروہ کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا ہے، کچھ اہم سیاسی شخصیات کے نام بھی بتا دیئے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم سے پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ، فراڈ پارٹنر شپ کے حوالے سے سوالات کئے گئے، منی لانڈرنگ اور غیر ملکی اکاؤنٹس سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی، سابق وفاقی وزیر سے ایل پی جی ٹائیکون اقبال احمد خان کے ساتھ پارٹنر شپ کی بھی تحقیقات ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین اہم سیاسی شخصیت کی ذاتی و نجی زندگی سے متعلق زیادہ جانتے ہیں، وہ بدعنوانی سے متعلق سب سے زیادہ معلومات رکھتے ہیں، بعض معاملات میں ڈاکٹر عاصم نے مبینہ طور پر اہم شخصیات کی پارٹنر شپ کرائی ہے۔ اسی حوالے سے تحقیقات کی روشنی میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی ذوہیر صدیقی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کی شب سوئی سدرن کمپنی کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔علاوہ ازیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چائنا کٹنگ کے ذریعے کروڑوں روپے کمانے والے چنوں ماموں اور اس کے کارندوں کے گرد بھی شکنجہ کسنا شروع کردیاہے۔ چنوں ماموں کیلئے چائنگ کٹنگ کرنیوالے کے ایم سی افسران کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ پولیس حکام نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو خط لکھ دیا ہے اور افسران سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ چنوں ماموں اور زیر حراست بلڈر مجیب کیخلاف رینجرز کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے کی تفتیش تیز کردی گئی ہے۔ کراچی پولیس کو چنوں ماموں کے ساتھی الیاس سہگل اور سلیم قریشی کی تلاش ہے۔ دونوں ملزمان نے جعلی کاغذات پر نارتھ کراچی، سرجانی میں کروڑوں کی سرکاری اراضی بیچی، چند روز میں چنوں ماموں کی ٹیم کے اہم کارندوں کی گرفتاری کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔