ٹریفک پولیس پشاورکو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے انقلابی قدم، باڈی کیمرے مہیا کئے گئے

 خیبر پختونخوا میں محکمہ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اصلاحات کا عمل جاری ہے اور اس ضمن میں ملک میں پہلی مرتبہ ٹریفک وارڈنز کی وردی پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

ان کیمروں میں آواز اور فلم ریکارڈ کرنے کی دونوں سہولیات موجود ہیں۔

خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ کے دفتر سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جس گاڑی کا چالان کرنے کے لیے جائیں تو یہ کیمرے آن کریں اور گاڑی روکنے سے لے کر چالان جاری کرنے تک کا تمام عمل ریکارڈ کیا جائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کیمرے مہیا کرنے کا مقصد عوام اور ٹریفک پولیس دونوں پر برابر نظر رکھنا ہے اور کسی متنازع واقعے کی صورت میں یہ فوٹیج موثر پیرائے میں ٹھوس ثبوت فراہم کرے گی۔

بیان کے مطابق ان کیمروں کی مدد سے غیرقانونی جرمانوں اور ڈیوٹی پر موجود ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے نامناسب رویہ اختیار کرنے کی شکایات کی جانچ پڑتال بھی کی جا سکے گی۔

آئی جی آفس کے بیان میں یہ امید بھی ظاہر کی گئی ہے کہ ان کیمروں سے بداخلاقی، رشوت مانگنے اور غیر قانونی جرمانے عائد کرنے سے متعلق شکایات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔

بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان میں خیبر پختونخوا پولیس پہلی ایسی پولیس فورس ہے جہاں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پولیس کو کیمروں والی وردیوں کی فراہمی کے منصوبے پر تین مرحلوں میں عمل درآمد ہوگا۔

پہلے مرحلے میں پشاور ٹریفک پولیس کو یہ سہولت فراہم کر کے اس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اضلاع کی ٹریفک پولیس اور بعد ازاں مقامی پولیس کو ان جدید کیمروں سے لیس کیا جائے گا۔