تلخ نوائی

یہ کالم روزنامہ دنیا میں شائع ہوا

مھاجن

نواّب صاحب تخت پر اور دوسرے محلّے میں مہاجن اپنی چوکی پر۔ دونوں کی اپنی اپنی سلطنت! ایک عیش و آرام پر دولت خرچ کرتا ہے اور اس کے لیے مہاجن سے قرض لیتا ہے۔ دوسرا قرض دیتا ہے۔ رجسٹر پر اندراجات اپنی مرضی سے کرتا ہے۔ سُود در سُود اپنے حساب سے لگاتا ہے۔ […]

استعفیٰ

یہ کالم روزنامہ دنیا میں شائع ھواھے

کہانی

بادشاہ چلے جاتے ہیں۔ کہانی رہ جاتی ہے۔ سب سے اہم یہ ہوتا ہے کہ اپنے پیچھے وہ کیا چھوڑگئے۔ میاں صاحب کیا چھوڑ جائیں گے؟ میاں محمد منشائوں کی سرپرستی اور تین بلین ڈالر؟ کسی غریب کی دعا ان کے نصیب میں نہیں۔ وہ جہاد فساد میں کیسے بدلا‘ جس کا آغاز بلند بانگ […]

وزارت خارجہ اور اکبر بادشاہ کا بیربل!

یہ تو سب جانتے تھے معاشی حالت اچھی نہیں ہے لیکن یہ اندازہ نہیں تھا حالت اتنی بگڑ چکی ہے۔ اسحاق خان نے بینظیر کو برطرف کیا تو فرمایا وہ کرپٹ اور سکیورٹی رسک تھیں۔ نواز شریف برطرف ہوئے تو بتایا گیا وہ من مانی کرتے ہیں۔ ”انکل ‘‘(اسحاق خاں) کی بات نہیں سنتے۔ فاروق […]

روشن خیال فتویٰ بازیاں

پاکستان کی انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ نے جب مقننہ کے ارکان کے سامنے دہشت گردی پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے پاکستان میں خرابیوں کی بنیاد جنرل ضیاء الحق کو قرار دیا تو مجھے بالکل حیرت نہیں ہوئی، بلکہ ہو سکتا ہے اس پاکستان کے سو فیصد لوگوں کو بھی یہ چیز یا گفتگو عجیب […]

مشتری ھوشیارباش!

ڈاکٹر ہانمن نے کہا تھا :بیماری کی بنیاد مریضانہ خیالات پر ہوتی ہے ۔ کاروبارِ حیات میں ہر کہیں ایسا ہے ، سیاست میں بھی ۔ ابرہام لنکن کا وہی قول : سب لوگوں کو کچھ دن کے لیے بے وقوف بنایا جا سکتاہے ، کچھ کوہمیشہ کے لیے مگر سب کو مستقل دھوکہ دینا […]

کورے کاغز کی سپیدی پہ ترس آتا ھے

نوٹ: یہ کالم اخبار روزنامہ دنیا میں شائع ھوا جس کو قارئین کی دلچسپی کیلئے دوبارہ شائع کیا جارہا ھے بغیر کسی مالی فائدے کے.